Header Ads

  • Breaking News

    Ghar apny rahne walo pr kushada our tang kesy hota he

    گھر اپنے رہنے والوں پر کشادہ اور تنگ کیسے اور کیوں ہوتے ہیں؟ 


    Ghar apny rahne walo pr kushada our tang kesy hota he - https://quranayatshifa.blogspot.com 

    حضرت أبو ھریرة رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں

    جس گھر میں قرآن پڑھا جاتا ہے 

    وہ اپنے رہنے والوں پر کشادہ ہو جاتا ہے. اس میں فرشتوں کا نزول ہوتا ہے.شیاطین ایسے گھر سے بھاگ نکلتے ہیں۔ اور اس میں خیر وبرکات دوگنا ہو جاتی ہیں 
    اور جس گھر میں قرآن نہیں پڑھا جاتا 
    وہ اپنے رہنے والوں پر تنگ ہو جاتا ہے۔اور اس میں رحمت کے فرشتے بھی نہیں آتے۔ایسا گھر شیاطین کا مسکن بن کر رہ جاتا ہے۔اور اس سے خیر وبرکات اُٹھ جاتی ہیں 
    سنن الدارمی:335 

    حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے 

    رسول اللہ (صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وآلہ وَسَلَّم) کی خدمت میں ایک دیہاتی آیا اور اس نے عرض کیا اے اللہ کے رسول (صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وآلہ وَسَلَّم) مجھے کوئی ایسا کام بتا دیجئے کہ اگر میں اس پر عمل پیرا ہوں تو جنت میں میرا گھر بن جائے اور میں جنت میں داخل ہو جاؤں، آپ (صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وآلہ وَسَلَّم) نے فرمایا اللہ تعالیٰ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو. نماز پابندی سے پڑھو۔ اور فرض کی گئی زکوة ادا کرو۔ اور رمضاں کے روزے رکھو۔ دیہاتی نے یہ سن کر کہا قسم ہے اس اللہ کی جس کے دست قدرت میں میری جان ہے میں کبھی اس میں کمی بیشی نہیں کروں گا۔ پھر جب وہ پشت پھیر کر چلا گیا تو رسول اللہ (صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وآلہ وَسَلَّم) نے فرمایا جس آدمی کو جنتی آدمی دیکھنے سے خوشی ہو تو وہ اس شخص کو دیکھ لے۔ 
    [ صحیح مسلم، جلد:1 ، کتاب الایمان، حدیث:106 ] 

    سید ناابوامامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ 
    رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جنت کے اطراف میں ایک گھر کا ضامن ہوں جو حق پر ہونے کے باوجود جھگڑا چھوڑ دے اور اس شخص کے لیے جو مذاق ومزاح میں بھی جھوٹ بولنا چھوڑ دے۔ جنت کے وسط میں ایک گھر کا ضامن ہوں، اور اس شخص کے لیے جو اعلی اخلاق کا مالک ہو، اعلی جنت میں ایک مکان کا ضامن ہوں۔ 
    کتاب الادب سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث نمبر 1396 

    No comments

    Thanks

    Ad2

    Post Bottom Ad