Header Ads

  • Breaking News

    Zikr e ilahi ki fazilat

     جو شخص اللہ کا ذکر کرے اور جو ذکر نہ کرے ان کی مثال زندہ اور مردہ کی سی ہے

    Hello _ assalamu alaikum
    اسلام علیکم

    قرآن اک نور ہدایت ہے زندگی کے تمام عوامل کے بارے میں قرآن میں طریقہ کار محفوظ ہیں۔ جن پر عمل کر کے ہم اپنی آخرت اور دنیا سنوار سکتے ہیں۔ اور اس کے ساتھ ساتھ ہم ان قرآنی آیات کریمہ سے علاج بھی کر سکتے ہیں۔ اس پیج میں ہم مختلف قرآنی وظائف دیکھیں گے جن سے ہم اپنے مسائل ہل کر سکتے ہیں
     اللہ کے حکم سے یہ وظائف قرآن و حدیث کے مطابق بہت آنسان مستند قرآنی آیت شفاء اور احادیث پر مشتمل ہوں گے۔ جن پر آپ بے فکر ہو کر عمل کر سکتے ہیں۔

    اگر آپ کو کسی جگہ کوئی غلطی نظر آئے تو کمنٹس میں رہنمائی فرمائیں
    شکریہ

    The Qur'an is the One Direction The Qur'an has procedures regarding all the factors of life. By following them we can improve our future and the world. And at the same time we can treat these Qur'anic verses with Karma. In this page we will look at various Quranic scholarships that we can solve our problems
    By Allah's decree, these verses will be based on the Quran and Hadith, which contains many authentic Qur'anic verses and Hadiths. Which you can act without worry.

    If you see a mistake somewhere, feel free to comment
    Thanks

    ذکر الہٰی کی فضیلت۔

    سیدنا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص اللہ کا ذکر کرے اور جو ذکر نہ کرے ان کی مثال زندہ اور مردہ کی سی ہے۔(یعنی ذکر کرنے والا زندہ اور ذکرنہ کرنے والا مردوں کی طرح ہے) صحیح بخاری

    Benefits of the remembrance of Allah

    Sayyidina Abumosiyyah Ash'ari (and blessings of Allaah) said: The Prophet (peace be upon him) said. The example of those who mention Allah and those who do not mention them is like living and dead.(That is, the person mentioned is like living and not mentioning men)

    Courtesy ;Words of Qur'an

    اِ نَّ اللہَ عَلٰی کُلِّ شَیۡ ءٍ قَدِیۡر
    القرآن بے شک اللّٰہ تعالیٰ ہر چیز پر قدرت رکھتا ھے

    سورت کو سورۃ کہنے کی وجہ

    قرآن مجید میں سورتوں کو سورۃ کہنے کی چند وجوہات ھیں
    قرآن مجید کی سورتوں کو سورۃ کہتے ہیں۔اس کی وجہ تسمیہ میں متعدد اقوال ہیں۔
    مثلاء ۔
    سورت کسی شہر کی فصیل کو کہتے ہیں جس سے اس شہر کی حدود کا تعین ہوتا ہے۔
    اسی مناسبت سے قرآن مجید کی آیات پر سورۃ کا اطلاق کیا گیا ہے۔
    قرآن کریم میں آٹھ جگہ سورۃ کا لفظ آیا ہے۔اس سے بھی قرآن مجید کا ایسا حصہ ہی مراد ہے جس میں کسی بات کا پورا مطلب اور منشا بیان کیا گیا ہو۔
    قرآن مجید میں ایک سو چودہ (114) سورتیں ہیں ۔
    قرآن مجید میں سورتوں کی ترتیب خود رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمائی تھی۔ اور جن میں سے اکثر کے نام بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے رکھے ہوئے ہیں ۔کچھ سورتوں کے نام ایک سے زیادہ بھی روایات میں موجود ہیں


    The reason for calling Surah as Surah

    There are several reasons for calling Surahs as Surahs in the Quran
    The Surah of the Quran is called Surah. The reason for this is that there are several sayings in Tasmiya.
    Eg.
    Delimitation Surah is called a city wall which determines the boundaries of a city.
    For this reason, Surah has been applied to the verses of the Quran.
    The word Surah comes in eight places in the Qur'an. Also, this part of the Quran refers to the meaning and intention of a thing.
    There are one hundred fourteen (114) Surahs in the Quran.
    The order of the Surahs in the Holy Quran was stated by the Prophet (peace be upon him) himself.And most of them are also named after The Prophet (peace be upon him).The names of some Surahs exist in more than one tradition

    https://quranayatshifa.blogspot.com _ Zikr e ilahi ki fazilat
    Courtesy Google

    جیسے زیرنظر سورۃ الفاتحہ کے ناموں کی تعداد 36 تک علمائے اسلام نے تحریر کیے ہیں۔
    ایک قول یہ بھی ہے کہ سورۃ کے لفظی معنی بلندی یا بلند منزل کے ہیں۔
    جیسے السورۃ الرافعۃ (لسان) السورۃ المنزلۃ الرفیعہ (راغب) اس لحاظ سے یہ کہا جاسکتا
    جس طرح دنیا کی دوسری بیشتر کتابیں مختلف بابوں پر مشتمل ہوتی ہیں اسی طرح قرآن مجید میں ہر باب کو سورۃ کہتے ہیں۔ ہر سورۃ ایک بلند منزل کا نام ہے۔ ان میں سے جس نسبت سے بھی سورۃ کو سورۃ کہا جائے صحیح اور درست ہے۔ 


    As mentioned, the number of names of Surat Al-Fatiha has been written by up to 36 scholars of Islam.
    There is also a view that the literal meaning of Surah is of a higher or higher destination.
    Such as Surah Al-Rafi'ah (LISAN) Surah Al-Manzala Al-Rafi'ah (Ragheb)In that sense, it is possible.
    Just as most other books in the world contain different chapters, each chapter in the Quran is called Surah. Each Surah is the name of an elevated destination. In any of them, the Surah, called Surah, is true and correct.

    گزارش
    میرے ماں باپ اور تمام مسلمانوں کے لیے بھی دعا کیجئے گا

    READ NEXT; Masjid Se Kisi Ka Jota Chori Ho Jaye To Kya Kare

    No comments

    Thanks

    Ad2

    Post Bottom Ad