Sara Zamana Kharab Hai
سارا زمانہ خراب ہےAll the time is bad
زمانے کا شکوہ نہ کریں بلکہ خود کو بدلیں کیونکہ پاؤں کو گندگی سے بچانے کا طریقہ جُوتا پہننا ہےنہ کہ سارے شہر میں قالین بچھانا
Don't worry about the times, but change yourself, because the only way to protect your feet from dirt is to wear shoes, not to save carpets all over town
اعجاز ہے کسی کا یا گردش زمانہ _ ٹوٹا ہے ایشیا میں سحر فرنگیانہ
تعمیرِ آشیاں سے میں نے یہ راز پایا _ اہل نوا کے حق میں بجلی ہے آشیانہ
یہ بندگی خدائی، وہ بندگی گدائی _ یا بندۂ خدا بن، یا بندۂ زمانہ
غافل نہ ہو خودی سے کر اپنی پاسبانی _ شاید کسی حرم کا تو بھی ہے آستانہ
اے لَآ اِلٰہ کے وارث باقی نہیں ہے تجھ میں _ گفتارِ دلبرانہ، کردارِ قاہرانہ
تیری نگاہ سے دل سینوں میں کانپتے تھے _ کھویا گیا ہے تیرا جذب قلندرانہ
رازِ حرم سے شاید اقبال با خبر ہے _ ہیں اس کی گفتگو کے انداز محرمانہ
چلو کچھ کام کر جائیں
نہ جانے کون سے لمحے میں ھم سب مٹی میں مل جائیں
چلو کچھ کام کر جائیں _ کسی کے کام آ جائیں
کوئی رستہ سُجھا جائیں _ کوئی بستہ تھما جائیں
کسی کی رھنمائی اور _ کسی کا گھر بنا جائیں
کہیں فکری ضرورت ہے _ کہیں عملی ضرورت ہے
نئی فکریں جگا جائیں _ چلو کچھ کام کر جائیں
ابھی بھی وقت ہے یارو _ اے علم و فن کے ہرکارو
جو سیکھا ھے سکھا جاؤ _ جو دیکھا ھے دِکھا جاؤ
رسائی سوچ کی اپنی _ گلی کوچوں میں پھیلاؤ
فروغ نسل کی خاطر _ ذرا سا وقت دے جاؤ
کوئی تبدیلی لے آئیں _ چلو کچھ کام کر جائیں
من و سلویٰ نہ آئے گا _ زمانہ نوچ کھائے گا
خودی کو جو جگائے گا _ وھی تو آگے آئے گا
محض باتوں سے تبدیلی _ کوئی بھی لا نہ پائے گا
تمہیں امیدِ اوّل ہو _ تمہیں سے رنگ آئے گا
سبق آموز ہو جائیں _ چلو کچھ کام کر جائیں
اچھی معلومات ہے بھائی
ReplyDelete